"صفحۂ اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ہیں
سماجی روابط اخیر میں مناسب ہیں
سطر 3: سطر 3:
| style="width:65%;border: 1px solid #c6c9ff; border-radius:5px; padding:.5em.5em 0em.5em; color: #000; background: #F8F8F8;" colspan="2" |
| style="width:65%;border: 1px solid #c6c9ff; border-radius:5px; padding:.5em.5em 0em.5em; color: #000; background: #F8F8F8;" colspan="2" |
{{صفحہ اول/عنوان2}}
{{صفحہ اول/عنوان2}}
{{سماجی روابط پر اردو یکیپیڈیا}}
|-
|-
| style="vertical-align: text-top;width:65%;border:1px solid #c6c9ff; border-radius:5px; padding:.5em 1em 1em; color: #000; background: #FAFAFF;" |
| style="vertical-align: text-top;width:65%;border:1px solid #c6c9ff; border-radius:5px; padding:.5em 1em 1em; color: #000; background: #FAFAFF;" |
سطر 64: سطر 63:
|}
|}
<!-- ========================== دستبرداری اختتام ========================== -->
<!-- ========================== دستبرداری اختتام ========================== -->
{{سماجی روابط پر اردو یکیپیڈیا}}
{{روابط صفحہ اول}}
{{روابط صفحہ اول}}
{{noexternallanglinks}}
{{noexternallanglinks}}

نسخہ بمطابق 06:06، 31 جنوری 2023ء

ویکیپیڈیا میں خوش آمدید
منتخب مضمون

لاہور صوبہ پنجاب، پاکستان کا دار الحکومت اور دوسرا بڑا شہر ہے۔ اسے پاکستان کا ثقافتی، تعلیمی اور تاریخی مرکز اور پاکستان کا دل اور باغوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ یہ شہر دریائے راوی کے کنارے واقع ہے۔ اس شہر کی آبادی ایک کروڑ کے قریب ہے اور یہ ملک کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ لاہور کا شمار دنیا کے قدیم اور اہم ترین شہروں میں کیا جاتا ہے۔ زندہ دلان لاہور کے روایتی جوش و جذبے کے باعث اسے بجا طور پر پاکستان کا دل کہا جاتا ہے۔ مغل شہنشاہ جہانگیر کی ملکہ نورجہاں نے لاہور کے بارے میں کہا تھا۔

لاہور رابجان برابر خریدہ ایم جاں دارایم و جنت دیگر خریدہ ایم

لاہور کی انتہائی قدیم تاریخ ہزاروں سال پر پھیلی ہوئی ہے۔ پرانوں کے مطابق رام کے بیٹے راجا لوہ نے شہر لاہور کی بنیاد رکھی اور یہاں ایک قلعہ بنوایا۔ دسویں صدی تک یہ شہر ہندو راجائوں کے زیرتسلط رہا۔ گیارہویں صدی میں سلطان محمود غزنوی نے پنجاب فتح کرکے ایاز کو لاہور کا گورنر مقرر کیا اور لاہور کو اسلام سے روشناس کرایا۔ شہاب الدین غوری نے 1186ء میں لاہور کو فتح کیا۔ بعد ازاں یہ خاندان غلاماں کے ہاتھوں میں آ گیا۔ 1290ء میں خلجی خاندان، 1320ء میں تغلق خاندان، 1414ء سید خاندان 1451ء لودھی خاندان کے تحت رہا۔

خبروں میں
ابراہیم رئیسی
ابراہیم رئیسی
منتخب فہرست

وزڈن کرکٹرز آف دی ایئر وہ کرکٹر کھلاڑی ہوتے ہیں جنہیں وزڈن کرکٹرز المانک اپنی سالانہ اشاعت کے لیے منتخب کرتی ہے یہ کھلاڑی خالصتا اپنی اعلیٰ اور یادگار کارکردگی سے میرٹ پر اس فہرست میں شامل کِیے جاتے ہیں جو بنیادی طور پر ان کے "پچھلے سیزن پر کارکردگی کا سبب ہوتا ہے اس ایوارڈ کا آغاز 1889ء میں "سال کے 6 عظیم باؤلرز" کے نام سے ہوا تھا، اور 1890ء میں "سال کے نو عظیم بلے باز" اور 1891ء میں "پانچ عظیم وکٹ کیپرز" کے نام کے ساتھ اسے آگے بڑھایا گیا 133 سال کے طویل عرصے میں سینکڑوں کرکٹ کھلاڑی اس فہرست میں جگہ بنا کر تاریخ کے صفحات کی زینت بن جکے ہیں جنہیں نہایت تفصیل کے ساتھ یہاں بیان کیا جا رہا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں؟
ایڈا لولیس
ایڈا لولیس

 • …کہ دنیا کا سب سے لمبا پہاڑی سلسلہ کوہ انڈیز ہے جو جنوبی امریکہ میں واقع ہے؟
 • …کہ ایڈا لولیس (تصویر میں) کو دنیا کی سب سے پہلی کمپیوٹر پروگرامر کے طور پر جانا جاتا ہے؟
 • …کہ دنیا کا بدترین زلزلہ 1556ء کو چین میں آیا جس کے نتیجے میں 8 لاکھ 30 ہزار افراد ہلاک ہو ئے؟
 • …کہ آرمینیا 301 عیسوی میں عیسائیت کو مذہب کے طور پر قبول کرنے والا پہلا ملک تھا؟
 • …کہ اسنوکر کی ابتدا 1875ء میں ہندوستان سے شروع ہوئی؟

آج کا لفظ

10
عموماً کہا جاتا ہے: مجھے اس بات کی سمجھ نہیں آئی
لیکن درست جملہ یوں ہوگا: مجھے یہ بات سمجھ میں نہیں آئی
اس لیے کہ: سمجھ کا مفہوم ہوتا ہے عقل و فہم، چنانچہ اگر مذکورہ غلط جملہ میں سمجھ کی بجائے عقل کا استعمال کریں تو جملہ یوں ہو جائے گا: مجھے اس بات کی عقل نہیں آئی، اور ظاہر ہے یہ جملہ درست نہیں ہے۔
نیز اردو میں سمجھ آنا محاورہ نہیں ہے، بلکہ سمجھ میں آنا محاورہ ہے اور یہی درست ہے۔


کیا آپ بھی لکھنا چاہتے ہیں؟

اردو ویکیپیڈیا پر اس وقت 206,410 مضامین موجود ہیں، اگر آپ بھی کسی موضوع پر مضمون لکھنا چاہتے ہیں تو پہلے اس صفحۂ تلاش پر جا کر عنوان لکھیے اور تلاش کرنے کی کوشش کریں، ممکن ہے آپ کا مطلوبہ مضمون پہلے سے موجود ہو۔ اگر مضمون موجود نہ ہو تو ذیل کے خانہ میں وہ عنوان درج کریں اور نیا مضمون تحریر کریں۔


خاص مضمون

جلیانوالہ باغ کا قتلِ عام، جسے امرتسر قتلِ عام بھی کہا جاتا ہے، 13 اپریل، 1919ء کو واقع ہوا جب پرامن احتجاجی مظاہرے پر برطانوی ہندوستانی فوج نے جنرل ڈائر کے احکامات پر گولیاں برسا دیں۔ اس مظاہرے میں بیساکھی کے شرکا بھی شامل تھے جو پنجاب کے ضلع امرتسر میں جلیانوالہ باغ میں جمع ہوئے تھے۔ یہ افراد بیساکھی کے میلے میں شریک ہوئے تھے جو پنجابیوں کا ثقافتی اور مذہبی اہمیت کا تہوار ہے۔ بیساکھی کے شرکا بیرون شہر سے آئے تھے اور انہیں علم نہیں تھا کہ شہر میں مارشل لا نافذ ہے۔ پانچ بج کر پندرہ منٹ پر جنرل ڈائر نے پچاس فوجیوں اور دو آرمرڈ گاڑیوں کے ساتھ وہاں پہنچ کر کسی اشتعال کے بغیر مجمع پر فائرنگ کا حکم دیا۔ اس حکم پر عمل ہوا اور چند منٹوں میں سینکڑوں افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

باغ کا رقبہ 6 سے 7 ایکڑ جتنا تھا اور اس کے پانچ دروازے تھے۔ ڈائر کے حکم پر فوجیوں نے مجمعے پر دس منٹ گولیاں برسائیں اور زیادہ تر گولیوں کا رخ انہی دروازوں سے نکلنے والے لوگوں کی جانب تھا۔ برطانوی حکومت نے ہلاک شدگان کی تعداد 379 جبکہ زخمیوں کی تعداد 1٬200 بتائی۔ دیگر ذرائع نے ہلاک شدگان کی کل تعداد 1٬000 سے زیادہ بتائی۔ اس ظلم نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا اور برطانوی اقتدار سے ان کا بھروسا اٹھ گیا۔ناقص ابتدائی تفتیش کےبعد ہاؤس آف لارڈز میں ڈائر کی توصیف نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور تحریکِ عدم تعاون شرو ع ہو گئی۔

ویکیپیڈیا کا حصہ بنیں!
ویکیپیڈیا ایک آزاد اور کثیر لسانی دائرۃ المعارف ہے جس میں ہم سب مل جل کر لکھتے ہیں اور مل جل کر اس کو سنوارتے ہیں۔ ویکیپیڈیا کا آغاز جنوری سنہ 2001ء میں ہوا، جبکہ اردو ویکیپیڈیا کا اجرا جنوری سنہ 2004ء میں عمل میں آیا۔ اس وقت اردو ویکیپیڈیا میں 206,410 مضامین موجود ہیں۔
ویکیپیڈیا میں تلاش

بنیادی سائنس
فلكیات · حیاتیات · ارضیات · انجینئری · شماریات · طبیعیات · ریاضیات · كيمياء · علوم فطریہ · زمینیات

اطلاقی سائنس
ابلاغیات · معاشیات · طب · کمپیوٹر· قانون· علوم صحت · طرزیات · زراعت · نظامت

ادبیات
ادب · آثار قدیمہ · تاريخ · عمرانیات· مذاہب و عقائد· نفسیات · لسانیات · سیاسیات · فلسفہ

فنون لطیفہ اور ثقافت
معماری · فنیات · مشاغل · رقص· کھیل· مصوری · ادب · تفریح · موسیقی · رسوم · مجسمہ سازی · جلوہ گاہ · فلم

ویکیپیڈیا صحت ومعتبریت کی کوئی ضمانت فراہم نہیں کرتا۔
ویکیمیڈیا فاؤنڈیشن ویکیپیڈیا پر موجود مواد کی صحت کا ذمہ دار نہیں ہے۔ ہر ترمیم کنندہ خود اپنی ترمیم کا ذمہ دار ہے۔
ہم سے رابطہ کریں مدد کی ضرورت ہے؟ ہم سے رابطہ کریں!

ہمارے ساتھ سماجی روابط کی ویب سائٹس پر شامل ہوں: اور