شمس مرکزی نظریہ
- العربية
- فارسی
- English
- Afrikaans
- Asturianu
- Azərbaycanca
- বাংলা
- 閩南語 / Bân-lâm-gú
- Башҡортса
- Беларуская
- Български
- བོད་ཡིག
- Català
- Čeština
- Dansk
- Deutsch
- Eesti
- Ελληνικά
- Español
- Esperanto
- Euskara
- Français
- Frysk
- Gaeilge
- Galego
- 한국어
- Հայերեն
- हिन्दी
- Hrvatski
- Bahasa Indonesia
- Íslenska
- Italiano
- עברית
- ქართული
- Қазақша
- Кыргызча
- Latina
- Latviešu
- Lëtzebuergesch
- Lietuvių
- Ligure
- Magyar
- Македонски
- मराठी
- მარგალური
- Nederlands
- 日本語
- Norsk bokmål
- Norsk nynorsk
- Occitan
- Oʻzbekcha / ўзбекча
- Plattdüütsch
- Polski
- Português
- Română
- Русский
- Sakizaya
- Shqip
- සිංහල
- Simple English
- Slovenčina
- Slovenščina
- Српски / srpski
- Srpskohrvatski / српскохрватски
- Suomi
- Svenska
- Tagalog
- தமிழ்
- తెలుగు
- ไทย
- Тоҷикӣ
- Türkçe
- Türkmençe
- Українська
- Tiếng Việt
- 吴语
- 粵語
- 中文
Appearance
آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا سے
نظرثانی بتاریخ 07:54، 14 جنوری 2024ء از Tahir-bot (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (Category:Short description is different from Wikidata سے Category:ویکی ڈیٹا سے مختلف مختصر وضاحت میں منتقل کر دیئے گئے بذریعہ گروہ زمرہ بندی)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
فلکیات میں شمس مرکزی نظریہ (انگریزی: heliocentric model) ایک ایسا نظریہ ہے جس کے مُطابق زمین اور اِسکے ہمراہ دیگر سیارے، سورج کے گِرد گردش کرتے ہیں اور سورج خود نظامِ شمسی کے مرکز پر مقرر ہوتا ہے۔ جب پہلی مرتبہ، تیسری صدی قبل مسیح میں آریستارخس ساموسی نے اِس نظریے کو پیش کیا تو اِس زمانے کے فلکیاتدانوں نے اِسکی بلکُل بھی حمایت نہ کی۔ اِسکے بعد کافی عرصے تک اِس نظریے کے عوض ارض مرکزی نظریہ کو ہی صحیح سمجھا جاتا رہا۔
حوالہ جات[ترمیم]
|